اوسلو (خصوصی رپورٹ)۔
نارویجن لیبرپارٹی کے نامور پاکستانی نژاد سیاستدان ڈاکٹر راجہ مبشر بنارس کو ان کی لیبرپارٹی نے ایک بار پھر اوسلوسٹی پارلیمنٹ کے لیے نامزد کردیا ہے۔ ناروے میں مقامی حکومتوں کے انتخابات اس سال ستمبر میں ہوں گے جن کے ذریعے اوسلو سمیت دیگر مقامی حکومت کے نمائندوں کو مزید چار سال کے لیے منتخب کیا جائے گا۔
لیبرپارٹی کی امیدواروں کی نامزدگی کے حوالے سے ایک شاندار تقریب گذشتہ روز اوسلو میں منعقد ہوئی جس میں لیبرپارٹی کے مرکزی رہنماء اور اوسلو کی مقامی حکومت کے سربراہ ریمانڈ جوہانسن اور دیگر سینئر عہدیدار بھی موجود تھے۔
نامزد ہونے پر ڈاکٹر مبشر بنارس نے اوورسیز ٹریبون کو بتایاکہ وہ پارٹی قیادت کی طرف سے ان پر اعتماد کے لیے انتہائی شکرگزار ہیں۔
پارٹی ترجیحات کے بارے میں انھوں نے کہاکہ اوسلو سٹی میں ترقیاتی پروگراموں کو جاری رکھنا ہماری پارٹی کی اولین ترجیحی ہے۔ ان کے بقول، لیبرپارٹی دارالحکومت اوسلو کے تمام اضلاع کے لئے مزید ترقیاتی فنڈ مختص کرے گی جس سے نئے پارکس، کھیلوں کے گراؤنڈز بشمول ہاکی گراؤنڈ اور کرکٹ سٹیدیم بنائے جائیں گے اور تعلیم اور صحت پر مزید رقوم خرچ کی جائیں گی۔ پرائمری سے مڈل کلاس کے طلباء مابین کھیل وغیرہ کو فروغ دیا جائے گا۔ دوسرے شعبوں میں بھی بجٹ میں اضافہ کیا جائے گا۔
صحت اور تعلیم اور بعض دیگر سماجی شعبوں میں موجودہ منصوبوں کو جاری رکھا جائے گا۔ ہماری پارٹی ایک ایسی سوسائٹی اور ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے جس میں بلاتفریق مذہب، نسل، رنگ اور پس منظر تمام لوگوں کو مساوی حقوق حاصل ہوں۔ مقامی جمہوریت کے نظام کو مزید مضبوط بنایا جائے گا کیونکہ جب مقامی سطح پر جمہوریت مضبوط ہوتی ہے تو اس سے قومی سطح پر بھی جمہوری نظام پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ووٹوں کی مہم کے حوالے سے انھوں نے کہاکہ ہماری ہرممکن کوشش ہے کہ لوگ اپنی فیملی سمیت ووٹ ڈالنے کے لیے باہرنکلیں۔ اسی میں جمہوریت کی مضبوطی ہے اور یہی عوام کے مفاد میں ہے۔